چیف منسٹر سدرامیا کی برقراری ، بورڈس کارپوریشنس کے لئے نامزدگیوں کا انحصار انتخابی نتائج پر
گلبرگہ15؍( اعتماد نیوز): کرناٹک میں چیف منسٹر سدرامیا کی زیر قیادت
کانگریس حکومت کے وزراء کی کارکردگی سے متعلق اور لوک سبھا انتخابات میں
پارٹی اُمیداروں کی کامیابی کے لئے اُن کے رول کے بارے میں کانگریس اعلیٰ
کمان نے خفیہ رپورٹ طلب کی ہے جس کی بنیاد پر کانگریس اعلیٰ کمان نے کم ا ز
کم 15وزراء کی ناقص کارکردگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے ، باخبر
ذرائع کے بموجب کانگریس کے قومی نائب صدر راہول گاندھی کی جانب سے کرناٹک
کے 15وزراء کی وزارتی اور انتخابی کارکردگی پر سخت عدم اطمینان کا اظہار
کئے جانے کے فوری بعد کرناٹک میں پارٹی امور کے انچارج دگ وجئے سنگھ نے کل
اچانک بنگلور کا ہنگامی دورہ کیا اور کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے چیف
منسٹر سدرامیا، کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور کو راہل گاندھی کی
ناراضگی سے واقف کرواتے ہوئے ہدایت دی کہ وہ ان وزراء کی گوشمالی کریں اور
اُنہیں انتباہ دیں کہ وہ فوری اپنی روش بدلیں ورنہ کابینہ سے اخراج کے لئے
تیار رہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں بورڈس اور کارپوریشنس
کی نامزدگیوں سے متعلق چیف منسٹر سدرامیا کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کو
دگ وجئے سنگھ نے سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا
انتخابات کے
نتائج کے بعد ہی پارٹی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے اس سلسلہ میں غور کیا
جاسکتا ہے ۔ کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹر ی و کرناٹک میں پارٹی امور کے
انچارج دگ وجئے سنگھ نے کرناٹک قانون ساز کونسل کی مخلوعہ نشستوں کے لئے
پارٹی اُمیدواروں کے انتخاب کا معاملہ بھی موخر کردیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ
لوک سبھا انتخابات کے پارٹی کے حق میں بہتر نتائج نہ آنے کی صورت میں بورڈس
اور کارپوریشنس کی نامزدگیاں تعطل کا شکار ہو جائیں گی ۔ 15سے زائد حلقوں
سے کامیابی نہ ملنے کی صورت میں سدرامیا کی چیف منسٹر کی حیثیت سے برقراری
بھی خطرہ میں پڑ سکتی ہے ۔ چیف منسٹر سدرامیا کی کابینہ کے تقریباً15وزراء
کے بارے میں کانگریس کے قومی نائب صدر راہل گاندھی کو یہ رپورٹ پہنچی ہے کہ
وہ اپنی وزارتی ذمہ داریوں کو نبھانے میں ناکام رہیں ہیں ۔ اپنے انتخابی
حلقوں کے دورہ کرنے کے بجائے اُنہوں نے آرام دہ بنگلوں میں رہنے کو ترجیح
دی ، بنگلوں اور دفاتر کی آرائش میں زیادہ دلچسپی لی یہی نہیں لوک سبھا
انتخابات کے دوران اپنے آپ کو انتخابی سرگرمیوں سے بھی دوررکھا۔ لوک سبھا
انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس کا مظاہرہ اطمینان بخش نہ ہونے کی صورت
میں کابینہ میں ردو بدل کا بھی امکان ہے ۔ ایسی صورت میں جن وزراء سے پارٹی
اعلیٰ کمان ناراض ہے اُن کے قلمدانوں میں تبدیلی لانے پر غور کیاجاسکتا ہے
۔